آبدوز کا کچھ ملبہ ٹائٹینک کے پاس ہی سمندر کی تہہ میں پایا گیا ہے- آبدوز کے تمام مسافر ہلاک ہو چکے ہیں اگرچہ ابھی تک کسی کی لاش نہیں ملی- غالباً آبدوز کے سٹرکچر میں کسی مائیکروفریکچر catastrophic انداز میں فیل ہوا جس سے پوری آبدوز یکایک پچک گئی ہو گی اور پانی کے انتہائی زیادہ دباؤ کی وجہ سے تمام مسافر سیکنڈوں میں ہی ہلاک ہو گئے ہوں گے


تلاش کرنے والی خودکار روبوٹک سرچ وہیکل کو ٹائیٹینک بحری جہاز کے ملبے سے 500 میٹر دور اس بدقسمت آبدوز کی دم کا ایک حصہ ملا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آبدوز catastrophic implosion کا شکار ہوئی یعنی شدید دباؤ کی وجہ سے پچک گئی جس کی وجہ سے آبدوز ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی- اب تک اس خودکار روبوٹ کو تباہ ہونے والی آبدوز کے پانچ مختلف ٹکڑے سمندر کی سطح پر بکھرے ہوئے مل چکے ہیں- ماہرین کو یقین ہے کہ اس قدر گہرائی پر آبدوز کے سٹرکچر کے فیل ہونے کے بعد مسافروں کے زندہ بچنے کا کوئی امکان نہیں ہے


اس سے پہلے آبدوز کو تلاش کرنے والے جہازوں نے گہرے سمندر سے banging کی آوازیں ریکارڈ کی تھیں جیسے کوئی شخص دیوار پر ضربیں لگا رہا ہو- لیکن اب ماہرین کا کہنا ہے کہ ان آوازوں کا آبدوز سے کوئی تعلق نہیں تھا اگرچہ ماہرین نے ابھی تک یہ معلوم نہیں کیا کہ وہ آوازیں کہاں سے آ رہی تھیں- آبدوز غالباً اپنے ٹور کے آغاز کے پہلے چند گھنٹوں میں ہی تباہ ہو گئی تھی جب اس کا سطح سمندر پر موجود بحری جہاز سے رابطہ یکایک منقطع ہو گیا تھا